جبکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور دیگر طبی تنظیموں کی طرف سے اس وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر بھی بتائی جا رہی ہیں۔میل آن لائن کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ماضی میں پھیلنے والی وباؤں سارس (SARS)اور مرس (MERS)سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ انہی جتنا خطرناک بھی ہے۔ یہ سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ متاثرہ شخص کے سانس، کھانسی وغیرہ سے یہ وائرس فضاءمیں پہنچتا ہے اور پھر اس فضاءمیں سانس لینے والے دیگر لوگوں میں داخل ہو جاتا ہے۔یہ وائرس چونکہ بالکل نیا ہے لہٰذا اس کے متعلق زیادہ معلومات فی الوقت دستیاب نہیں اور سائنسدان اس پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ماہرین نے اس وائرس سے بچنے کی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ ”اگر آپ ووہان یادیگر کسی ایسی جگہ پر ہیں جہاں یہ وائرس موجود ہے تو آپ کو چاہیے کہ وہاں ہیوی ڈیوٹی ماسک پہنیں تاکہ سانس کے ذریعے یہ وائرس آپ کے جسم میں داخل نہ ہو۔ باہر نکلیں تو ہاتھوں پر ہمہ وقت دستانے پہنے رکھیں اور اپنے پاس ٹشو پیپر رکھیں۔ ہوٹل یا کسی بھی دوسری جگہ پر تولیے یا اس نوع کی دیگرچیزیں ہر گز استعمال نہ کریں۔بار بار اچھے صابن سے ہاتھ دھونا اس وائرس سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ ہے۔“ طبی ماہر ڈاکٹر ایملر کا کہنا تھا کہ اس وائرس کے شکار لوگوں سے جتنا ممکن ہو سکے دور رہیں کیونکہ اسی صورت آپ اس وائرس سے حتمی طور پر محفوظ رہ پائیں گے۔
کورونا وائرس دراصل کیا ہے اور آپ اس سے محفوظ کیسے رہ سکتے ہیں،جانیں وہ باتیں جو آپ کی زندگی بچاسکتی ہیں
جبکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور دیگر طبی تنظیموں کی طرف سے اس وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر بھی بتائی جا رہی ہیں۔میل آن لائن کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ماضی میں پھیلنے والی وباؤں سارس (SARS)اور مرس (MERS)سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ انہی جتنا خطرناک بھی ہے۔ یہ سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ متاثرہ شخص کے سانس، کھانسی وغیرہ سے یہ وائرس فضاءمیں پہنچتا ہے اور پھر اس فضاءمیں سانس لینے والے دیگر لوگوں میں داخل ہو جاتا ہے۔یہ وائرس چونکہ بالکل نیا ہے لہٰذا اس کے متعلق زیادہ معلومات فی الوقت دستیاب نہیں اور سائنسدان اس پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ماہرین نے اس وائرس سے بچنے کی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ ”اگر آپ ووہان یادیگر کسی ایسی جگہ پر ہیں جہاں یہ وائرس موجود ہے تو آپ کو چاہیے کہ وہاں ہیوی ڈیوٹی ماسک پہنیں تاکہ سانس کے ذریعے یہ وائرس آپ کے جسم میں داخل نہ ہو۔ باہر نکلیں تو ہاتھوں پر ہمہ وقت دستانے پہنے رکھیں اور اپنے پاس ٹشو پیپر رکھیں۔ ہوٹل یا کسی بھی دوسری جگہ پر تولیے یا اس نوع کی دیگرچیزیں ہر گز استعمال نہ کریں۔بار بار اچھے صابن سے ہاتھ دھونا اس وائرس سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ ہے۔“ طبی ماہر ڈاکٹر ایملر کا کہنا تھا کہ اس وائرس کے شکار لوگوں سے جتنا ممکن ہو سکے دور رہیں کیونکہ اسی صورت آپ اس وائرس سے حتمی طور پر محفوظ رہ پائیں گے۔
ایک تبصرہ شائع کریں