پشاور(نیوز ڈیسک) پشاور کی مقامی عدالت کی جانب سے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ ڈی آئی خان میں جمع ہوا تھا اس لئے کیس کی سماعت بھی ڈی آئی خان کی عدالت کرے گی۔یہ بات کرتے ہوئے پشاور کی مقامی عدالت کی جانب سے ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا اور کیس کو ڈی آئی خان منتقل کر دیا
۔واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا۔پیر کی صبح منظور پشتین کو عدالت میں پیش کیا گیا۔انڈیپنڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق پشاور کے تہکال پولیس اسٹیشن کے محرر شیراز کا کہنا ہے کہ منظور پشتین کو رات تقریبا تین بجے تہلکال پولیس نے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا اور اب وہ پولیس کی تحویل میں ہیں۔محرر شیراز نے بتایا کہ منظور پشتین کے خلاف ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مقدمہ درج تھا اور اس سلسلے میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ منظور پشتین کو آج عدالت کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس ریاستی اداروں کے خلاف ہرزی سرائی پر پی ٹی ایم پر پابندی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پی ٹی ایم ریاستی اداروں کے خلاف زہر فشانی کرتی ہے ، لہذا پی ٹی ایم رہنماؤں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا جائے ، پی ٹی ایم رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں اس لئے پابندی عائد کی جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔یاد رہے کہ منطور پشتین کی گرفتاری پر محسن داوڑ کی جانب سے دنیا بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ کہ دنیا بھر میں جہاں بھی پستون تحفظ موومنٹ کے لوگ موجود ہیں، ہم احتجاج کریں گے
#urdu news #breaking news #news #latest News
ایک تبصرہ شائع کریں